سوال:
مفتی صاحب! اس حدیث شریف کی صحت کے بارے میں ارشاد فرمادیں: "ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ پریشانی کے وقت یہ دعا کرتے تھے لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَلِيمُ الْحَلِيمُ ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ. (صحیح بخاری، رقم الحدیث: 7426)
جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت ’’صحیح ‘‘ ہے ،لہذ اس کو بیان کیا جاسکتا ہے۔
اس روایت کا ترجمہ ،تخریج اور اسنادی حیثیت مندرجہ ذیل ہے:
ترجمہ:حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ جناب نبی اکرم ﷺ پریشانی کے وقت یہ دعا کرتے تھے: ’’لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَلِيمُ الْحَلِيمُ ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ. ”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، جو بہت جاننے والا بڑا بردبار ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، جو عرش عظیم کا رب ہے، اللہ کے سوا کوئی رب نہیں، جو آسمانوں کا رب ہے، زمین کا رب ہے اور عرش کریم کا رب ہے۔(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 7426، ط: دار طوق النجاۃ)
تخریج الحدیث:
۱۔اس روایت کو امام بخاری (م 256ھ)نے ’’صحیح البخاری ‘‘(9/126)، رقم الحدیث: 7426، ط: دار طوق النجاۃ) میں ذکر کیا ہے۔
۲۔امام احمد بن حنبل (م 241ھ)نے’’مسند احمد ‘‘(3/460)، رقم الحدیث: 2012، ط: مؤسسة الرسالة) میں ذکر کیا ہے۔
۳۔ امام ترمذی(م279ھ) نے ’’ سنن الترمذی‘‘(5/495)،رقم الحدیث 3435، ط: شركة مصطفى البابي الحلبي) میں ذکر کیا ہے۔
۴۔ امام طبرانی (م 360ھ) نے ’’المعجم الکبیر‘‘(12/158)،رقم الحدیث: 12750، ط: مكتبة ابن تيمية) میں ذکر کیا ہے۔
مذکورہ روایت کی اسنادی حیثیت:
امام ترمذیؒ نے اس حدیث کو ’’حسن صحیح ‘‘ کہا ہے، لہذا اس روایت کو بیان کیا جاسکتا ہے۔(2)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
(۱)صحیح البخاري:(9/126) ، رقم الحدیث: 7426، ط: دار طوق النجاۃ)
حدثنا معلى بن أسد، حدثنا وهيب، عن سعيد، عن قتادة، عن أبي العالية، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول عند الكرب: «لا إله إلا الله العليم الحليم، لا إله إلا الله رب العرش العظيم، لا إله إلا الله رب السموات ورب الأرض رب العرش الكريم»
(2)سنن الترمذي: (5/495)،رقم الحدیث 3435، ط: شركة مصطفى البابي الحلبي
هذا الحديث أوردہ الإمام الترمذي في ’’سننه ‘‘ وقال :وهذا حديث حسن صحيح.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی