سوال:
السلام علیکم، ایک صاحب کا انتقال ہوا، جو ایک بیوی اور چھ بیٹیوں کو چھوڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملے، ان کے انتقال کے چالیس دن بعد ان کی بڑی صاحبزادی بھی اللہ کو پیاری ہو گئیں۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ والد صاحب کے انتقال کے بعد ان کے ورثاء میں سے مرحومہ بیٹی کی اولاد (جو ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے) کو حصہ ملے گیا یا نہیں؟
جواب: کسی شخص کی وفات کے بعد اگر اس کے کسی وارث کا انتقال ہوجائے، تو اس کا حصہ اس کے ورثاء کی طرف منتقل ہوجاتا ہے۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں جس بیٹی کا والد صاحب کے بعد انتقال ہوگیا ہے، اس کو والد کی میراث سے ملنے والا حصہ، اس کے شرعی ورثاء میں شریعت کے میراث کے قانون کے مطابق تقسیم ہوگا۔
نوٹ: تقسیم کا اگر مکمل طریقہ معلوم کرنا ہو، تو مرحومِ اول (والد) اور مرحومِ ثانی (بیٹی) کے ورثاء کی مکمل تفصیل لکھ کر سوال دوبارہ ارسال کردیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (758/6، ط: دار الفکر)
وشروطه ثلاثة: موت مورث حقيقةً أو حكمًا كمفقود أو تقديرًا كجنين فيه غرة، ووجود وارثه عند موته حيًّا حقيقةً أو تقديرًا كالحمل، والعلم بجهل إرثه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی