عنوان: طے شدہ مدت میں دکان تیار نہ کرکے دینے کی وجہ سے بلڈر سے سے دکان کا ماہانہ کرایہ وصول کرنے کا حکم(8432-No)

سوال: میں نے ایک مال میں 3 سال کی قسط کی بنیاد پر دکان خریدی، بلڈر کے ساتھ معاہدے کے مطابق انہیں 3 سال میں پروجیکٹ مکمل کرنا تھا اور 3 سال بعد پوزیشن دینی تھی، 3 سال کا عرصہ گزرچکا ہے ابھی تک پراجیکٹ پورے طور پر مکمل نہیں ہوا اور قبضے کے لیے بھی تیار نہیں ہے۔
٪100 فیصد ادائیگی کی تکمیل پر ان کے ساتھ معاہدے کے مطابق وہ ماہانہ کرایہ ادا کرنے کے پابند ہیں، اگلے مہینے میں میں اپنی آخری قسط مکمل کروں گا اور اس کے بعد میں ماہانہ کرایہ کا دعوی کرنا چاہتا ہوں جب تک کہ وہ مجھے قبضہ نہ دے دیں، کیا میں ایسی صورت میں ان پر ماہانہ کرایہ کا دعوی کر سکتا ہوں؟

جواب: مذکورہ معاملہ استصناع (آرڈر پر کوئی چیز بنوانے) کا ہے، جوکہ بذات خود درست معاملہ ہے، معاہدہ کے مطابق بلڈر پر لازم تھا کہ طے شدہ وقت پر دکان تیار کرکے خریدار کے حوالہ کردیتا، لیکن مقررہ وقت پر تیار کرکے نہ دینے کی وجہ سے بلڈر سے کرایہ کی مد میں رقم لینا شرعا درست نہیں ہے، کیونکہ کرایہ اپنی مملوکہ چیز کسی کو استعمال کیلئے دینے کے عوض لیا جاتا ہے٬ مذکورہ صورت میں جب دوکان تیار ہوکر آپ کو ملی ہی نہیں، تو اس دکان پر آپ کی ملکیت ثابت نہیں ہوئی، اس لئے ایسی دکان جو ابھی تیار ہی نہیں اور نہ ہی آپ کی ملکیت میں ہے، اس کے عوض کرایہ کی مد میں رقم لینا جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاویٰ التاتارخانیة: (400/9، ط: زکریا)
"یجب أن یعلم بأن الاستصناع جائز في کل ما جری التعامل فیه"

الفقه الإسلامي و أدلته:(402/4)
وإنما يشمل أيضاً إقامة المباني وتوفير المساكن المرغوبة، وقد ساعد كل ذلك في التغلب على أزمة المساكن. ومن أبرز الأمثلة والتطبيقات لعقد الاستصناع بيع الدور والمنازل والبيوت السكنية على الخريطة ضمن أوصاف محددة

الهداية: (266/6، ط: مکتبة البشری)
الإجارۃ عقد علی المنافع بعوض … ولا یصح حتی تکون المنافع معلومة والأجرة معلومة

و اللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 252 Sep 21, 2021
tay / tey shuda mudat / miaad me / mein dukan tayar na kar k dene / deney ki waja se / say builder se / say dukan ka mahana karaya / rent wasol karne ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.