سوال:
تکافل کمپنی میں کام کرنے سے متعلق میرے چند سوالات کی وضاحت فرمادیں۔
1. کیا تکافل کمپنی کے لیے بغیر کسی شرط کے یا صرف مخصوص شرائط کے تحت کام کرنا جائز ہے اگر اس کمپنی میں کام کرنے کی شرطیں ہیں تو وہ کونسی ہیں؟
2. کیا تکافل کمپنی سے حاصل ہونے والی آمدنی حلال ہوگی؟
3. کیا تمام علماء کرام تکافل کمپنی میں کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں یا ان میں اختلاف ہے اور اگر اختلاف ہے تو اس کی بنیادی وجہ کیا ہے؟
جواب: 1،2- واضح رہے کہ مروجہ انشورنس کے شرعی متبادل کے طور پر مستند علماء کرام نے شریعت کے اصولوں کے مطابق "تکافل" کا نظام تجویز کیا ہے، لہذا جو ادارہ مستند علماء کرام کی نگرانی میں نظام تکافل کے شرعی اصولوں کے مطابق کام کرہا ہو٬ ان کے ساتھ معاملہ کرنے اور وہاں ملازمت اختیار کرنے کی گنجائش ہے۔
3- تکافل کے مجوزہ نظام پر بعض علماء کرام کا نقطہ نظر مختلف ہے، وجہ اختلاف اور نظام تکافل کی تفصیلات سمجھنے کیلئے درج ذیل کتب کا مطالعہ کرنا مفید ہوگا، ان شاء اللہ۔
1- تکافل کی شرعی حیثیت، تالیف؛ مفتی عصمت اللہ صاحب مدظلہم
2- مروجہ تکافل اور شرعی وقف، تالیف؛ مفتی احمد ممتاز صاحب مدظلم
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص، کراچی