عنوان: کیا بہنیں وراثت میں اپنا حصہ چھوڑ سکتے ہیں؟(8464-No)

سوال: مفتی صاحب! اگر بہنیں میراث میں اپنا حصہ نہ لینا چاہیں، تو کیا وہ اپنا حصہ چھوڑ سکتی ہیں؟

جواب: میراث میں جائیداد کی تقسیم سے پہلے کسی وارث کا اپنے شرعی حصہ سے بلا عوض دست بردار ہوجانا شرعاً معتبر نہیں ہے، البتہ ترکہ تقسیم ہوجانے کے بعد اپنے حصہ پر قبضہ کرکے پھر کسی کو دینا چاہے یا کسی کے حق میں دست بردار ہوجائے، تو یہ شرعاً جائز اور معتبر ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تکملة رد المحتار: (505/7، ط: سعید)
" الإرث جبري لَا يسْقط بالإسقاط".

الأشباہ و النظائر: (ما یقبل الاسقاط من الحقوق و ما لا یقبلہ، ص: 309، ط: قدیمی)
"لَوْ قَالَ الْوَارِثُ: تَرَكْتُ حَقِّي لَمْ يَبْطُلْ حَقُّهُ؛ إذْ الْمِلْكُ لَا يَبْطُلُ بِالتَّرْك".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 429 Sep 23, 2021
kya bhenen/ bhene wirasat me apna hissa chor saktey hain

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.