عنوان: مکان کے باہر خالی جگہ کو قبضہ کرنے کا شرعی حکم(854-No)

سوال: مولانا صاحب ! گھر کے ساتھ جو اضافی جگہ ہوتی ہے، جو کسی پارک یا کسی اور استعمال میں نہیں آسکتی اور اپنے گھر کے ساتھ ہو، اگر اسکو خالی چھوڑدیں، تو کوئی اور قبضہ کرلے گا اور ہمیں مشکل ہوگی، گورنمنٹ اس کو بیچتی بھی نہیں، تو اِس صورت میں ہم وہ جگہ استعمال کرسکتے ہیں؟

جواب: صورت مسؤلہ میں KDA کی طرف سے مذکورہ پلاٹ کے استعمال کی جس قدر اجازت متصور ہے یا KDA اس کے آپ کے استعمال کرنے پر جس قدر اعراض اور کنارہ کشی کرتی ہے اس قدر شریعت میں بھی آپ کو اس پلاٹ کے استعمال کی اجازت ہوگی۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 431 Feb 14, 2019
makaan ke/kay bahir khaali jagah ko qabza karne/karnay ka shari hukm/hukum , shari Rulings regarding the acquiring/capturing of land outside one's house/property

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.