سوال:
مفتی صاحب! کیا کوئی مسلمان ایسی کمپنی میں ملازمت کرسکتا ہے، جس کا مالک قادیانی ہو؟
جواب: کسی مسلمان کیلئے عام غیر مسلم کے ہاں ملازمت کرنا بذات خود جائز ہے٬ البتہ قادیانی فرقہ بالاتفاق کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے٬ اور عام کفار کے مقابلے میں مسلمانوں کے لئے زیادہ خطرناک ہے٬ کیونکہ یہ لوگ اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں، اپنے کفر کو چھپاتے ہیں اور اسلام کا نام لےکر سادہ لوح عوام کو گمراہ کرتے ہیں، لہٰذا ان کے ہاں ملازمت کرنے سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے٬ نیز ان کے ہاں ملازمت کرنا غیرت ایمانی کے بھی خلاف ہے٬ تاہم اگر ان کے ہاں ملازمت کرنی پڑجائے، تو جائز کام کے عوض لے جانے والی تنخواہ حرام نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشكاة المصابيح: (1488/3، ط: المکتب الاسلامی)
وعن ثوبان قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا وضع السيف في أمتي لم يرفع عنها إلى يوم القيامة ولا تقوم الساعة حتى تلحق قبائل من أمتي بالمشركين وحتى تعبد قبائل من أمتي الأوثان وإنه سيكون في أمتي كذابون ثلاثون كلهم يزعم أنه نبي الله وأنا خاتم النبيين لا نبي بعدي....رواہ أبو داود
کذا فی تبویب فتاوی دار العلوم کراتشي: رقم الفتوی: 1565/94
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی