سوال:
مفتی صاحب ! میری شادی کو دو سال ہوگئے ہیں، کچھ مسائل کی وجہ سے ہم ساتھ نہیں چل سکے، مجھے اپنے شوہر سے علیحدہ ہوئے آٹھ مہینے ہو گئے ہیں، اس دوران میں ایک دفعہ بھی ان کے پاس نہیں گئی، اب ہماری طلاق کی بات چل رہی ہے، کیا اب بھی مجھے عدت کا وقت گزارنا پڑے گا، جبکہ 8 مہینے سے ہم ایک دوسرے سے علیحدہ ہیں؟
جواب: جی ہاں ! سوال میں ذکر کردہ صورت میں طلاق واقع ہونے کے بعد آپ پر عدت کرنا لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (504/3، ط: سعید)
(وسبب وجوبها) عقد (النكاح المتأكد بالتسليم وما جرى مجراه) من موت، أو خلوة أي صحيحة... (بعد الدخول حقيقة، أو حكما).
الهندية: (579/1، ط: سعید)
رجل تزوج امرأة نكاحا جائزا فطلقها بعد الدخول أو بعد الخلوة الصحيحة كان عليها العدة.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی