سوال:
السلام علیکم، گھر کی مستورات اگر کام کاج کرنے کے لئے گھر میں جو کپڑے پہنتی ہیں وہ اگر پھٹے ہوئے ہوں اور پیوند نہ لگا ہو تو اس میں کوئی حرج تو نہیں؟ واضح رہے کہ گھر میں نا محرم نہیں ہیں۔
جواب: واضح رہے کہ ایک عورت کا اپنے محارم سے ناف اور اس سے پیچھے پیٹھ کے حصے سے لے کر گھٹنے تک کا ستر ہے۔
مذکورہ بالا تفصیل کے بعد صورتِ مسئولہ میں اگر اس عورت کے کپڑے مذکورہ مقامات کے درمیان سے پهٹے ہوں اور گھر میں محرم مرد بهی موجود ہوں تو اس صورت میں عورت کا ستر ظاهر ہونا لازم آئے گا، جو کہ حرام ہے اور اگر ان مقامات کے علاوہ کپڑوں میں کوئی اور پهٹن ہو تو اس کے پہننے میں گنجائش ہوگی، البتہ پهر بھی اس کو بقدرِ امکان ڈهانکنا اولی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (328/5، ط: دار الفکر)
ولا بأس للرجل أن ينظر من أمه وابنته البالغة وأخته وكل ذي رحم محرم منه كالجدات والأولاد وأولاد الأولاد والعمات والخالات إلى شعرها وصدرها وذوائبها وثديها وعضدها وساقها، ولا ينظر إلى ظهرها وبطنها، ولا إلى ما بين سرتها إلى أن يجاوز الركبة وكذا إلى كل ذات محرم برضاع أو مصاهرة
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی