عنوان: پرانے ٹریکٹر کے بدلے نئے ٹریکٹر کا ادھار پر معاملہ کرنا(8845-No)

سوال: ہم سے ایک شخص ہمارا پرانا ٹریکٹر لے کر چار مہینے بعد نیا ٹریکٹر دینے کا معاملہ کرنا چاہتا ہے، کیا ہمارا یہ معاملہ کرنا شرعا درست ہوگا؟

جواب: پرانے ٹریکٹر کے بدلے میں نئے ٹریکٹر کی خرید و فروخت کی صورت میں اگر دونوں ٹریکٹروں کی کمپنیاں اور ماڈل مختلف ہوں، تو ایسی صورت میں ادھار کا مذکورہ معاملہ کرنا شرعا جائز ہے، لیکن اگر دونوں ٹریکٹر ایک ہی کمپنی اور ایک ہی ماڈل کے ہوں، تو پھر معاملہ کرتے وقت جانبین سے دونوں ٹریکٹروں پر قبضہ کرنا شرعا ضروری ہے، ایک ٹریکٹر میں ادھار معاملہ کرنا شرعا درست نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 275)
وأحل اللہ البیع وحرم الربا....الخ

فقہ البیوع: (670/1، ط: معارف القرآن)
وعلی ھذا فالثیاب المنسوجۃ ببلاد مختلفۃ، او شرکات مختلفۃ تعتبر اجناسا مختلفۃ ان کان بینہما تفاوت فی الصناعۃ، وکذاک السیارات والدراجات والأجھزۃ الکھربائیۃ ببلاد مختلفۃ۔ والظاہر ان الکتب المختلفۃ اجناس مختلفۃ وینبغی علی الاصل الذی ذکرہ ابن الہمام رحمہ اللہ تعالی ان تکون الطباعات المختلفۃ من کتاب واحد من اجناسا مختلفۃ، ان کان بینہما فرق من حیث نوعیۃ الورق ومستوی الطباعۃ والتصحیح وغیرہ۔ لانہ مثابۃ الاختلاف فی الصنعۃ فینبغی ان یجوز التفاضل لفقدان القدر، والنسیئۃ لاختلاف الجنس۔ اما النسخ من طباعۃ واحدۃ فجنس واحد، فلا یجوز النسیئۃ فی مبادلۃ بعضھا ببعض علی قول الحنفیۃ، لان اتحاد الجنس یحرم النسیئۃ عندھم

بدائع الصنائع: (134/5)
البيع في حق البدلين ينقسم أربعة أقسام: بيع العين بالعين وهو بيع السلع بالسلع، ويسمى بيع المقايضة،

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 648 Nov 25, 2021
purane / old tractor ke / kay badle naye / new tractor ka udhar per / par muamla karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.