سوال:
مفتی صاحب! کس حالات میں نماز جائز نہیں ہوتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ نماز کے صحیح ہونے کے لیے نمازی کے بدن اور کپڑوں کا پاک ہونا ضروری ہے، لہذا بے وضو ہونے اور جنابت کی حالت میں نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔ اسی طرح عورتوں کے لیے حیض اور نفاس کی حالت میں نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔نیز اگر نمازی کے بدن یا کپڑوں پر ایک درہم کی مقدار (تقریبا ہتھیلی کے گہراؤ ) سے زیادہ نجاست غلیظہ لگی ہو، جیسے: آدمی کا پیشاب، خون وغیرہ تو ایسی حالت میں بھی نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح: (ص: 208، ط: دار الکتب العلمیۃ)
فمن الشروط "الطهارة من الحدث" الأصغر والأكبر والحيض والنفاس لآية الوضوء...و منهاطهارة الجسد والثوب والمكان من نجس غير معفو عنه وتقدم بيانه.
قوله: (وتقدم بيانه) وهو أنه يعفى في غير المغلظة عما دون الربع وفي المغلظة الدرهم.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی