سوال:
اگر ہم کسی دفتر میں کام کرتے ہوں اور اگر کوئی نیا ورکر وہاں آئے اور ہم برا سلوک کر کے اس کو وہاں سے نکلوا دیں، تو کیا اس طرح کرنا جائز ہوگا یا نہیں؟
جواب: شرعاً کسی کے ساتھ بھی ناحق اور برا سلوک کرنا جائز نہیں ہے، چاہے وہ نیا ملازم ہو یا پرانا، لہذا ہر حال میں ہمیں دوسروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے کا حکم ہے۔
چنانچہ ایک حدیث مبارک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے "مسلمان" کی تعریف ہی یہ کی ہے کہ"اصل مسلمان وہ ہے، جس کی زبان اور ہاتھوں سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں"۔(صحیح بخاری)
اس لیے ہمیں ہر ایک کے ساتھ اچھے سلوک کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القران الكريم: (آل عمران، الآیۃ: 159)
فَبِمَا رَحْمَةٍ مِنَ اللَّهِ لِنْتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنْتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانْفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ... الخ الایۃ
صحيح البخاري: (رقم الحديث: 10، ط: طبع السلطانية)
عن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: المسلم من سلم المسلمون من لسانه ويده، والمهاجر من هجر ما نهى الله عنه.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی