عنوان: مسجد کے کسی خاص مصرف کے لئے حاصل کئے جانے والا چندہ اگر بچ جائے، تو کیا اسے رقم دینے والے کی اجازت کے بغیر دوسرے مصرف میں استعمال کیا جاسکتا ہے؟(8975-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک صاحبِ خیر مسجد میں ایک خاص کام مثلاً پانی کا ٹینک بنوانا چاہتا ہے، اس نے متولی سے پوچھا کہ اس پر کتنا خرچہ آئے گا؟ متولی نے اسٹیمنٹ لگا کر بتایا کہ اتنا خرچہ مثلا تیس ہزارروپے آئے گا، تو صاحبِ خیر نے تیس ہزار روپے متولی کو اس کام کے لیے دے دیے،
متولی نے مسجد کے ٹینک کا کام کروادیا، ان تییس ہزار روپے میں سے کچھ رقم بچ گئی، مثلاً تین ہزار روپے بچ گئے، اب متولی صاحبِ خیر کو بتائے بغیر ان تین ہزار روپے کو اسی مسجد کے دوسرے کاموں میں لگا سکتا ہے؟
از راہ کرم اس بارے میں رہنمائی فرمادیں، جزاک اللہ خیرا

جواب: واضح رہے کہ شرعاً وقف شدہ چیز کو وقف کرنے والے کی شرائط کے مطابق استعمال کرنا ضروری ہے، لہذا ذکر کردہ صورت میں پانی کے ٹینک کی تعمیر سے بچ جانے والی رقم کو کسی دوسرے مصرف میں خرچ کرنے سے پہلے رقم دینے والے صاحب سے اجازت لینا ضروری ہے، اگر وہ بچ جانے والی رقم کو کسی دوسرے مصرف میں خرچ کرنے کی اجازت دے دیں، تو اسے دوسرے مصرف میں استعمال کرنا جائز ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الأشباہ و النظائر: (کتاب الوقف من الفن الثاني، 106/2، ط: إدارۃ القرآن)
"شرط الواقف کنص الشارع أي في وجوب العمل بہ، وفي المفہوم والدلالۃ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1873 Dec 22, 2021
masjid ke / kay kisi khas masraf ke / kay liye hasil kiye jane wala chanda agar bach jai, to kia usey raqam dene wale ki ijazat ke / kay baghair dosrey masraf me / mein estimal kia jasakta he?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Rights & Etiquette of Mosques

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.