سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ہم نے ایک عالم دین سے سناہےکہ لپ اسٹک لگانے والی عورتوں کے ہونٹ قینچی سے کاٹے جائیں گے، اس قول کی تصد یق مطلوب ہے، رہنمائی فرمائیں۔
جواب: واضح رہے کہ عورت کا اپنے خاوند کے لیے زیب وزینت اختیار کرنے کے لیے ہونٹوں پر لپ سٹک (lip stick) لگانا جائز ہے، شریعت میں اس کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔
البتہ اگر لپ اسٹک تہہ دار ہو کہ کھال تک پانی نہ پہنچتا ہو، تو وضو اور غسل کرتے وقت اس کو ہٹانا ضروری ہوگا، ورنہ وضو اور غسل درست نہیں ہوگا۔
باقی ان عالم دین نے مذکورہ ہونٹوں کے کاٹے جانے والی بات کس تناظر اور دلیل کی روشنی میں بیان کی ہے، وہ ان سے پوچھ کر ارسال فرمائیں، ان شاء اللہ اس کا جواب دے دیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (فرض الغسل، 154/1، ط: دار الفکر)
"ولا یمنع الطہارۃ ونیم وحناء ودرن ووسخ وتراب في ظفر مطلقا ولا یمنع ما علی ظفر صباغ۔ وقیل: إن صلبا منع وہو الأصح".
"قولہ: إن کان صلبا: أي إن کان ممضوغا مضغا متأکدا بحیث تداخلت أجزاؤہ وصار لزوجۃ وعلاکۃ کالعجین.…، وقال: الامتناع نفوذ الماء مع عدم الضرورۃ والحرج".
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی