سوال:
مفتی صاحب ! مردوں کا ہاتھ میں چین پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: مردوں کے لئے ساڑھے چار ماشہ (4.374 ملی گرام) تک صرف چاندی کی انگھوٹھی پہننا جائز ہے، چاندی کی انگوٹھی کے علاوہ ہر قسم کا زیور جیسے چاندی اور دیگر دھاتوں کی بنی ہوئی چین وغیرہ پہننا مردوں کے لیے ناجائز (مکروہ تحریمی) ہے، اور یہ حکم نماز اور غیر نماز دونوں حالتوں کے لیے ہے، اس لیے ہاتھ میں چین پہن کر جو نماز پڑھی جائے گے، وہ نماز مذکورہ خارجی کراہت کی وجہ سے کراہت کے ساتھ ادا ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند احمد: (رقم الحدیث: 20242، ط: عالم الکتب، بیروت)
عن عمران بن حصين رضي الله عنه: أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم ابصر علی عضد رجل حلقة۔ اراہ قال: من صفر، فقال: ویحک ما هذه؟ قال: من الواهنة، قال: اما إنها لا تزيدك إلا وهناً، انبذھا عنک، فإنك لو مت وهي عليك ما أفلحت أبداً.
الدر المختار: (358/6، ط: دار الفکر)
(ولا يتحلى) الرجل (بذهب وفضة) مطلقا (إلا بخاتم۔۔)
کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 144203200731
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی