سوال:
مفتی صاحب ! اگر کسی خاتون کے پاس صرف 5.5 تولہ سونا ہو، اس کے علاوہ نقدی اور چاندی نہ ہو، تو کیا سونے پر زکوۃ فرض ہوگی؟وہ عورت ملازمت کرتی ہیں، اور جو تنخواہ ملتی ہے، وہ سب گھر کے اخراجات میں ختم ہوجاتی ہے۔
جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر خاتون کی ملکیت میں فقط ساڑھے پانچ تولہ سونا ہو، اور اس کے ساتھ چاندی، نقد روپیہ یا دیگر کوئی قابلِ زکوۃ چیز نہ ہو، تو چونکہ یہ سونے کا مکمل نصاب نہیں ہے، اس لیے صرف ساڑھے پانچ تولہ سونے پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (باب زکاۃ المال، 295/2، ط: سعید)
نصاب الذہب عشرون مثقالاً فما دون ذٰلک لا زکاۃ فیہ، ولو کان نقصاناً یسیرا.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی