سوال:
مجھے بولنے میں بہت مشکل ہورہی ہے، منہ اور زبان اکڑنے لگتے ہیں، زیادہ بولنے سے منہ اور کنپٹیاں دکھنے لگتی ہیں، ڈاکٹر نے مجھے ذیادہ بولنے سے منع کیا ہے، نماز اور قرآن پڑھنا بھی مشکل ہوجاتا ہے۔ کیا ایسی صورت میں نماز، قرآن اور صبح و شام کے اذکار زبان کے استعمال کے بغیر دل ہی دل میں پڑھ سکتی ہوں؟
جواب: نماز میں فرائض و واجبات کا زبان سے پڑھنا ضروری ہے، صرف دل ہی دل میں پڑھنے سے نماز ادا نہیں ہوگی، البتہ صبح و شام کے ذکر و اذکار کو دل ہی دل میں پڑھنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
منحة الخالق على هامش البحر: ( باب صفة الصلاة، 588/1، ط: مکتبة رشیدیة)
ولو قرا بقلبه ولم يحرك لسانه ، فإنه لا يجوز.
شرح الوقایة: (149/1، ط: سعید)
و ادنی الجھر اسماع غیرہ، و ادنی المخافۃ اسماع نفسہٖ، ھو الصحیح۔
الھندية: (69/1، ط: سعید)
وأما حد القراءة ، فنقول : تصحيح الحروف أمر لابدمنه ، فإن صحح الحروف بلسانه ولم يسمع نفسه ، لايجوز ، وبه أخذ عامة المشايخ ، هكذا في المحيط ....وهو الصحيح ، هكذا في النقاية۔
فتاوی محمودیه: (46/7، ط: ادارۃ الفاروق)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی