سوال:
السلام علیکم، حضرت ! اگر بیوی بیماری اور بچوں کی بیماری کی وجہ سے رات میں سو نہ سکی ہو اور عین فجر کے وقت اس کی آ نکھ لگ جائے، تو اس کو نماز کے لئے نہ اٹھانا کیسا ہے؟
جواب: ذکر کردہ صورت میں شوہر کو چاہیے کہ وہ بیوی کو نماز کے لئے اٹھا دے، بیوی نماز پڑھ کر دوبارہ سونا چاہے، تو سو سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (طہ، الآیۃ: 132)
وَاْمُرْ اَھْلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَا صْطَبِرْ عَلَیْھَا....الخ
رد المحتار: (358/1، ط: دار الفکر، بیروت)
"[فرع] لايجب انتباه النائم في أول الوقت، ويجب إذا ضاق الوقت، نقله البيري في شرح الأشباه عن البدائع من كتب الأصول...
الھندیۃ: (50/1، ط: دار الکتب العلمیہ، بیروت)
الصلوۃ فریضۃ محکمۃ لا یسع ترکھا ویکفر جاحدھا کذا فی الخلاصۃ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی