عنوان: فلیٹ کی قسط بروقت ادا نہ کرنے کی صورت میں سودا کینسل کرنے اور فلیٹ کی زکوۃ کا حکم(9153-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! ہم نے ایک فلیٹ 73 لاکھ میں بُک کیا ہے، 10 لاکھ down payment اور پھر ہر چھ ماہ میں 7 لاکھ ادا کرنے ہیں، بلڈر نے کہا ہے کہ گیس، بجلی اور پانی کے کنکشن چارجز اور لیز (lease) چارجز ہم الگ سے pay کریں گے، پیمنٹ وقت پر نہ ہونے کی صورت میں بلڈر 3 نوٹس بھیجے گا، اگر ہم جواب نہ دیں، تو ہماری بکنگ ختم کردی جائے گی، کیا یہ ایگریمنٹ agreement شرعی اعتبار سے ٹھیک ہے؟
اور ہمارے اس سودے پر زکوٰۃ کی کیا terms ہے؟ زیادہ نیت انویسمنٹ investment کی ہے، کیونکہ یہ فلیٹ ہماری فیملی کے حساب سے چھوٹا ہے، لیکن رہائش بھی اختیار کرسکتے ہیں، کیونکہ ابھی ہم کرائے کے مکان میں رہ رہے ہیں۔ براہ کرم رہنمائی فرمادیں۔

جواب: 1- فلیٹ کی خریداری کا ذکر کردہ طریقہ کار شرعا درست ہے، نیز متعینہ وقت پر قسطوں کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے تین نوٹس کے بعد معاہدہ ختم کرنے کی شرط لگانا شرعا جائز ہے، اور اس شرط کی رو سے پیمنٹ بروقت نہ ہونے کی صورت میں سودا ختم ہو جائے گا، بشرطیکہ ہر قسط کی ادائیگی کا وقت متعین ہو۔
2۔ فلیٹ کی خریداری کے وقت اگر اسے حتمی طور پر آگے بیچنے کی نیت تھی، اور اب بھی وہ نیت برقرار ہو، تو اس کی زکوۃ لازم ہوگی، لیکن اگر اسے بیچنے کی حتمی نیت نہ ہو، بلکہ اسی کے ساتھ ساتھ اس میں رہائش رکھنے کی نیت بھی ہو، (جیسا کہ سوال میں اس کا ذکر ہے) تو آپ پر اس فلیٹ کی زکوۃ لازم نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شرح المجلة للأتاسی: (المادۃ: 313، 259/2، ط: رشیدیه)
اذا تبایعا علی أن یؤدی المشتری الثمن فی وقت کذا وان لم یؤدہ فلا بیع بینھما صح البیع وھذا یقال لہ خیار النقد۔

و فیه أیضا:
وان بین المدۃ أکثر من ثلاثۃ أیام، قال أبو حنیفۃ رحمہ اللہ تعالیٰ البیع فاسد وقال محمد رحمہ اللہ تعالیٰ البیع جائز۔۔۔ وقد اختارت جمعیۃ المجلۃ قول محمد رحمہ اللہ تعالیٰ مراعاۃ لمصلحۃ الناس فی ھذا الزمان۔

الدر المختار مع رد المحتار: (272/2، ط: دار الفکر)
(لايبقى للتجارة ما) أي عبد مثلاً (اشتراه لها فنوى) بعد ذلك (خدمته ثم) ما نواه للخدمة (لايصير للتجارة) وإن نواه لها ما لم یبعه بجنس ما فيه الزكاة. والفرق أن التجارة عمل فلاتتم بمجرد النية؛ بخلاف الأول فإنه ترك العمل فيتم بها۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 487 Jan 18, 2022
flat ki qist barwaq ada na karne / karney ki sorat me / mein / may soda cancel karne / karney or flat ki zakat ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.