سوال:
السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ! مجھ کو یہ معلوم کرنا تھا کہ ایک عورت کے شوہر کی طبعیت بہت خراب تھی، وہ لوگ ساہیوال میں رہتے ہیں لیکن علاجِ کے لئے کراچی لے کر آئے اور یہاں شوہر کا انتقال ہو گیا تو کیا وہ تدفین وغیرہ کے بعد اپنے گھر ساہیوال جا سکتی ہے؟ نیز اس کے شوہر جاب نہیں کرتے تھے تو اس نے اپنے گھر میں کوچنگ سینٹر کھولا ہوا ہے اور اس کی کمائی کا یہی ذریعہ ہے تو کیا وہ پڑھا سکتی ہے؟ یہ سارے معاملے کو دیکھتے ہوئے عدت کے بارے میں بتا دیں۔ شکریہ
جواب: واضح رہے کہ عدت کا حکم یہ ہے کہ جس شہر اور جگہ پر رہتے ہوئے عورت پر عدت واجب ہو، اسی مقام پر وہ اپنی پوری عدت گزارے گی، اس لیے پوچھی گئی صورت میں عورت کو چاہیے کہ کراچی شہر میں عدت گزارے، لیکن اگر کراچی شہر میں عدت گزارنے کے لیے مناسب انتظامات نہ ہوسکیں اور عورت کے لیے وہاں عدت گزارنا ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں اس کو چاہیے کہ اپنے کسی محرم کے ساتھ سفر کرکے ساہیوال میں شوہر کے گھر منتقل ہو جائے۔
دوران عدت خاتون کے لیے اپنے ہی گھر کے حدود میں لڑکیوں اور چھوٹے بچوں کو پڑھانا جائز ہے، اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (50/2، ط: دارالنشر)
فإن كانت في المصر فليس لها أن تخرج حتى تنقضي عدتها في قول أبي حنيفة وان وجدت محرما وعند أبي يوسف ومحمد لها أن تخرج إذا وجدت محرما وليس لها أن تخرج بلا محرم بلا خلاف وإن كان ذلك في المفازة أو في بعض القرى بحيث لا تأمن على نفسها ومالها فلها أن تمضي فتدخل موضع الامن ثم لا تخرج منه في قول أبي حنيفة سواء وجدت محرما أو لا وعندهما تخرج إذا وجدت محرما وهذه من مسائل كتاب الطلاق نذكرها بدلائلها في فصول العدة إن شاء الله تعالى۔
الدر المختار مع رد المحتار: (536/3، ط: سعید)
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه.
الھندیة: (533/1، ط: دار الفکر)
على المبتوتة والمتوفى عنها زوجها إذا كانت بالغة مسلمة الحداد في عدتها كذا في الكافي. والحداد الاجتناب عن الطيب والدهن والكحل والحناء والخضاب ولبس المطيب والمعصفر والثوب الأحمر وما صبغ بزعفران إلا إن كان غسيلا لا ينفض ولبس القصب والخز والحرير ولبس الحلي والتزين والامتشاط كذا في التتارخانية.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی