سوال:
السلام علیکم! ایک ڈرائیور نے بائیک والے کو گاڑی سے ٹکر مار کردوسری گاڑی کے سامنے پھینک دیا، دوسری گاڑی کی ٹکر سے بائیک والا مرگیا، جبکہ غلطی بھی بائیک والے کی تھی، تو اب کس ڈرائیور پر جرمانہ ہوگا؟
جواب: ٹکر مارنے والی گاڑی کا ڈرائیور اگر مروجہ ٹریفک قوانین کے مطابق محتاط انداز میں مقرر کردہ حد رفتار میں رہتے ہوئے گاڑی چلا رہا تھا، اور بائیک والے کی غلطی کی وجہ سے ایکسیڈنٹ ہوا، اور گاڑی کے ڈرائیور نے موٹر سائیکل سوار کو بچانے کی مکمل کوشش کی ہو، تو اس صورت میں گاڑی کے ڈرائیور پر کوئی جرمانہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بحوث فی قضایا فقیة معاصرۃ: (ص: 315- 316، قواعد و مسائل فی حوادث المرور، ط: دار العلوم کراتشی)
اذا ساق انسان سیارۃ فی شارع عام ملتزما السرعۃ المقررۃ، ومتبعا خط السیر حسب النظام، ومتبصرا فی سوقہ حسب قواعد المرور، فقفز رجل امامہ فجأۃ فصدمتہ السیارۃ رغم قیام السائق بما وجب علیہ من الفرملۃ ونحوھا فان اللجنۃ الدائمۃ للبحوث والافتاء فی المملکۃ العربیۃ السعودیۃ ابدت فی ھذہ الصورۃ احتمالات مختلفۃ ولم تبت فیھا بشئی......والذی یظھر لی فی ھذہ الصورۃ-واللہ سبحانہ أعلم-ان الرجل الذی قفز امام السیارۃ ان قفز بقرب منھا بحیث لا یمکن للسیارۃ فی سیرھا المعتاد فی مثل ذلک المکان ان تتوقف بالفرملۃ، وکان قفزہ فج أۃ لا یتوقع مسبقا لدی سائق متبصر محتاط، فان ھلاکہ او ضررہ فی مثل ھذہ الصورۃ لا ینسب الی سائق السیارۃ ولا یقال انہ باشر الاتلاف، فلا یضمن السائق، ویصیر القافز مسببا لھلاک نفسہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی