سوال:
مفتی صاحب ! غیر سودی یا اسلامی بینک بھی اسٹیٹ بینک سے لین دین کرتے ہیں، جو کہ سود پر کام کرتا ہے، کیا اس پر بھی ان بینکوں سے منافع غیر سودی کہلائے گا؟
جواب: واضح رہے کہ محض اسٹیٹ بینک سے لین دین کرنے کی وجہ سے کوئی معاملہ یا منافع حرام نہیں ہوتا، جب تک اس معاملے میں شرعی اصولوں کی خلاف ورزی نہ پائی گئی ہو، اس لئے اصل معاملہ کو دیکھنا چاہیے کہ اسٹیٹ بینک کے ساتھ غیر سودی بینکوں کے معاملات کس نوعیت کے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کا مستند علماء کرام پر مشتمل اپنا ایک شریعہ بورڈ ہے، جو غیر سودی بینکوں کے نگرانی کرتا ہے، اور غیر سودی بینک اسٹیٹ بینک کے ساتھ شرعی اصولوں کے مطابق معاملات سر انجام دیتا ہے، جسے اسٹیٹ بینک کا شریعہ بورڈ دیکھتا ہے۔
لہذا محض اسٹیٹ بینک کے ساتھ لین دین کرنے کی وجہ سے غیر سودی بینکوں کی کمائی سودی نہیں بن جاتی۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی