عنوان: کارٹون کی تصویر والی اشیاء کی تجارت اور تشہیر کرنے کا حکم(9239-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! میں نے اپنا آئن لائن بزنس شروع کیا ہے، تو کیا میں ایسی چیزیں بیچ (sell) یا اشتہار (advertise) چلا سکتی ہوں جن پر کارٹون کریکٹر (cartoon characters) یا پھر کسی بھی قسم کی تصویر بنی ہوئی ہو؟ جزاک اللہ خیراً

جواب: اگر بیچی جانے والی اصل چیز حلال ہو، اور اس پر کسی جاندار کی تصویر یا کارٹون بنے ہوں، تو چونکہ ایسی چیزوں میں عموما تصویر مقصود نہیں ہوتی، بلکہ بیچی جانے والی چیز ہی مقصود ہوتی ہے، اس لیے ایسی چیزوں کی تجارت اور شرعی حدود میں رہتے ہوئے اس کی تشہیر کرنے کی گنجائش ہے، بشرطیکہ ممانعت کی کوئی دوسری وجہ نہ پائی جائے، تاہم جاندار کی تصویر/ کارٹون والی پروڈکٹ کی خرید وفروخت سے بچنا بہتر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فقه البیوع: (321/1، ط: مکتبة دار العلوم کراتشی)

أما إذا کان المبیع شیئا آخر وھو مشتمل علی صور فتدخل فی البیع تبعا، فیجوز بیعھا. وھذا مثل الجرائد والصحف والکتب التی یقصد منھا مضمونھا المباح، ولکنھا ربما تشتمل علی صور ممنوعۃ. وکذلک ما عمت بہ البلوی من أن العلب التی تعبأ بھا الأشیاء المباحۃ، یشتمل أکثرھا علی صور، فلا یمنع من بیعھا إذا کان المقصود الأشیاء المباحۃ دون الصور.

واللہ تعالٰی أعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 778 Feb 01, 2022
cartoon ki tasveer / tasweer / picture / photo wali ashya / cheezo / cheezon ki tejarat / tijarat / bussines or tasheer karne / karney ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.