سوال:
میں نے ایک عالم دین کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ یہ عقیدہ رکھنا "جو ہوتا ہے اللہ سے ہوتا ہے، اللہ کے غیر سے کچھ نہیں ہوتا"، یہ فرقہ معتزلہ کا عقیدہ ہے، کیا یہ بات درست ہے؟
جواب: اللہ تعالی کا ارشاد ہے:"واللہ خلقکم وما تعملون" (اور اللہ نے پیدا کیا تم کو اور اس کو جو تم کرتے ہو) اس سے معلوم ہوا کہ بندہ بظاہر جو بھی کرتا ہے، اس فعل کو دراصل اللہ تعالی ہی وجود میں لاتا ہے، بندے کی طرف سے صرف کسب (کوشش و عمل) ہوتا ہے اور یہی اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے، جبکہ معتزلہ کا عقیدہ یہ ہے کہ بندہ اپنے افعال کا خود خالق ہے، یعنی جو کچھ ہوتا ہے، وہ بندہ خود ہی کرتا ہے،اسی طرح جبریہ کا عقیدہ ہے یہ ہے کہ بندہ مجبور محض ہے، اسے سرے سے اختیار ہی حاصل نہیں ہے، لہذا یہ جملہ کہنا کہ ’’جو ہوتا ہے اللہ سے ہوتا ہے، اللہ کے غیر سے کچھ نہیں ہوتا ‘‘ درست ہے اور یہی اہل سنت والجماعت کا عقیدہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
شرح العقائد النسفية: (اللہ خالق لأفعال العباد، ص: 270، 284، ط: إدارة الصدیق)
(والله تعالى خالق لأفعال العباد: من الكفر والإيمان والطاعة والعصيان) لا كما زعمت المعتزلة أن العبد خالق لأفعاله ... لا کما زعمت الجبریة أنه لا فعل للعبد اصلا، وأن حرکاته بمنزلة حرکات الجمادات، لا قدرة علیها ولا قصد ولا اختیار؛ وهذا باطل.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی