resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: "تم پر تمہارے مال کا اثر نظر آنا چاہیے" حدیث کی تحقیق (9281-No)

سوال: مالک بن فضلہؓ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے بدن پر پرانے کپڑے دیکھے، تو پوچھا: تمہارے پاس مال و دولت ہے؟ میں نے کہا: اللہ نے مجھے ہر قسم کا مال، اونٹ اور بکریاں عطاء کی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "فلیر علیک، "تمہارے اوپر اس مال کا اثر نظر آنا چاہیے۔"(سنن ترمذی: حدیث نمبر: 2006) کیا یہ حدیث درست ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: سوال میں مذکور حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ (م 279ھ) نے اپنى مشہور کتاب"سنن الترمذی" میں نقل فرمایا ہے، اس حدیث کو امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے "حسن صحیح" قرار دیا ہے، لہذا اس حدیث کو بیان کیا جاسکتا ہے، ذیل میں اس حدیث کا ترجمہ اور اس کا مکمل حوالہ نقل کیا جاتا ہے:
ترجمہ:حضرت مالک بن نضلہ رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اگر کوئی ایسا آدمی ہو کہ جس کے پاس میں جاؤں اور وہ میری ضیافت اور مہمان نوازی نہ کرے، پھر جب وہ میرے پاس آئے، تو کیا میں اس سے (میری مہمان نوازی نہ کرنے کا) بدلہ لے سکتا ہوں، اس پر آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "نہیں، (بلکہ) تم اس کی ضیافت اور مہمان نوازی کرو"،اس دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے بدن پر پرانے کپڑے دیکھے، تو مجھ سے دریافت فرمایا: "تمہارے پاس مال و دولت ہے؟ میں نے عرض کیا: اللہ تعالیٰ نے مجھے ہر قسم کا مال اونٹ اور بکری وغیرہ سے نوازا ہے، اس پر آپ نے فرمایا: "پھر تم پر تمہارے مال کا اثر نظر آنا چاہیے"۔سنن الترمذي: حدیث نمبر: 2006) (1)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

(1) سنن الترمذي: (أبواب البر والصلة/ باب ما جاء في الإحسان والعفو،3/ 432، رقم الحديث: (2006)، ط: دار الغرب الإسلامي)
عن أبي الأحوص، عن أبيه قال: قلت: يا رسول الله، الرجل أمر ُّبه فلا يقريني ولا يضيفني، فيَمر ُّبي أفأجزيه؟ قال: "لا، أقره "،قال: ورآني رث الثياب، فقال: "هل لك من مال؟" قلت: من كل المال قد أعطاني الله من الإبل والغنم، قال: "فلير عليك". وفي الباب عن عائشة، وجابر، وأبي هريرة.وهذا حديث حسن صحيح ،وأبو الأحوص :اسمه عوف بن مالك بن نضلة الجشمي ،ومعنى قوله اقره: أضفه، والقرى: هو الضيافة.

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالإفتاء الاخلاص،کراچی

"tum per / par tumhare / tumharey mal ka asar nazar ana chahiye" iss hadees ke tehqeeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees