سوال:
السلام عليكم، مفتی صاحب ! میں بحریہ ٹاؤن میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں اور مسجد دور ہونے کی وجہ سے ہم آفس کے باہر سڑک پر ہی نماز باجماعت کا اہتمام کرتے ہیں، کیونکہ آفس کے اندر تو جگہ نہیں ہے اور باہر نماز کے لیے جو جگہ مختص ہے، وہاں دائیں طرف ساتھ ہی دیوار پر اوپر تصاویر بنی ہوئی ہیں، اور سامنے قبلہ کی طرف بھی تصاویر ہیں، لیکن وہ تقریباً دس بارہ گز کے فاصلے پر ہے، اس کے علاوہ دائیں بائیں کوئی فارغ اور مناسب جگہ بھی نہیں ہے، تو پوچھنا یہ ہے کہ اس صورتحال میں مذکورہ جگہ پر نماز ادا کرنا صحیح ہے یا نہیں؟جواب دیکر اجر پائیں۔ جزاک اللہ خیرا
جواب: واضح رہے کہ نمازی کا کسی بھی ایسی جگہ نماز ادا کرنا مکروہِ تحریمی ہے، جہاں سامنے کی طرف یا دائیں بائیں جانب جان دار کی تصاویر ہوں، پوچھی گئی صورت میں آپ کو چاہیے کہ نماز ادا کرتے وقت مذکورہ تصاویر کو پردے وغیرہ سے ڈھانپ دیں یا کسی ایسی جگہ نماز ادا کریں، جہاں تصاویر نہ ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (166/1، ط: دار الفکر)
ويكره أن يصلي وبين يديه أو فوق رأسه أو على يمينه أو على يساره أو في ثوبه تصاوير، وفي البساط روايتان، والصحيح أنه لايكره على البساط إذا لم يسجد على التصاوير، وهذا إذا كانت الصورة كبيرةً تبدو للناظر من غير تكلف، كذا في فتاوى قاضي خان. ولو كانت صغيرةً بحيث لاتبدو للناظر إلا بتأمل لايكره، وإن قطع الرأس فلا بأس به۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی