عنوان: "کیا اسے کوئی ایسی چیز نہیں ملتی، جس سے یہ اپنے بال ٹھیک کر لے؟" روایت کی تحقیق (9329-No)

سوال: حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے، آپ ﷺ نے ایک پراگندہ شخص کو دیکھا، جس کے بال بکھرے ہوئے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا: کیا اسے کوئی ایسی چیز نہیں ملتی جس سے یہ اپنے بال ٹھیک کرلے؟ اور ایک دوسرے شخص کو دیکھا جو میلے کپڑے پہنے ہوئے تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: کیا اسے پانی نہیں ملتا جس سے اپنے کپڑے دھولے؟ (سنن ابی داؤد: باب فی غسل الثوب وفی الخلقان، 4064، حدیث صحیح) کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت ’’سنن أبی داؤد‘‘ میں موجود ہے، ذیل میں مکمل روایت سند، متن، ترجمہ اور حکم کے ساتھ ذکر کی جاتی ہے:
حدثنا النفيلي، حدثنا مسكين، عن الأوزاعي. وحدثنا عثمان بن أبي شيبة، عن وكيع، عن الأوزاعي -نحوه- عن حسان بن عطية، عن محمد ابن المنكدرعن جابر بن عبد الله، قال: أتانا - رسول الله - صلى الله عليه وسلم - فرأى رجلا شعثا قد تفرق شعره، فقال: "أما كان هذا يجد ما يسكن به شعره؟ " ورأى رجلا آخر عليه ثياب وسخة فقال: "أما كان هذا يجد ما يغسل به ثوبه؟ ".
(سنن أبی داؤد:حدیث نمبر: 4062)
ترجمہ:
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے، آپﷺ نے ایک پراگندہ سر شخص کو جس کے بال بکھرے ہوئے تھے دیکھا تو آپ ﷺ نےفرمایا: ”کیا اسے کوئی ایسی چیز نہیں ملتی، جس سے یہ اپنے بال ٹھیک کر لے؟“ اور ایک دوسرے شخص کو دیکھا، جو میلے کپڑے پہنے ہوئے تھا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا اسے پانی نہیں ملتا، جس سے اپنے کپڑے دھولے؟‘‘
حکم:
یہ حدیث "صحیح" ہے، لہذا اس کو بیان کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المستدرک للحاکم: (رقم الحدیث: 7380، ط: دار الكتب العلمية)
أخبرنا أبو العباس محمد بن يعقوب، ثنا الربيع بن سليمان المرادي، وبحر بن نصر بن سابق الخولاني، قالا: ثنا بشر بن بكر، ثنا الأوزاعي، حدثني حسان بن عطية، عن محمد بن المنكدر، حدثني جابر بن عبد الله، رضي الله عنهما قال: أتانا رسول الله صلى الله عليه وسلم فرأى رجلا ثائر الرأس فقال: «أما يجد هذا ما يسكن به شعره؟» ورأى رجلا وسخ الثياب فقال: «أما يجد هذا ما ينقي به ثيابه؟» هذا حديث صحيح على شرط الشيخين ولم يخرجاه "

تخريج الإحياء للعراقی: (ص: 161، ط: دار ابن حزم)
أخرجه أبو داود والترمذي وابن حبان من حديث جابر بإسناد جيد.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 572 Feb 22, 2022
gandey / meley balo / hair or kapro / libas k / kay dhoney se / say mutaliq aik riwayat ke / ki tehqeeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.