سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ آیا زکوة کی رقم اسلامی ایپ یا ویب سائٹ چلانے والے کو اس نیت سے دینا، تاکہ وہ مزید اس ایپ پر خرچ کریں، کیا ایسا کرنے سے زکوة ادا ہو جائے گی؟ یا کوئی ایسا طریقہ بتائیں، جس سے مال بھی ایپ پر خرچ کریں، اور زکوة بھی ادا ہو جائے۔ شکریہ
جواب: واضح رہے کہ زکوۃ کی رقم کسی مستحق زکوۃ شخص کو مالک اور قابض بناکر دینا شرعا ضروری ہے، لہذا زکوۃ کی رقم براہ راست کسی اسلامی ایپ یا ویب سائٹ پر خرچ کرنا شرعا درست نہیں ہے، البتہ کسی مستحق زکوۃ شخص کو زکوۃ کی رقم مالک اور قابض بناکر دینے کے بعد اگر وہ اپنی دلی رضامندی سے کسی اسلامی ایپ یا ویب سائٹ پر خرچ کرنا چاہے، تو کرسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (344/2، ط: دار الفکر)
ويشترط أن يكون الصرف (تمليكا) لا إباحة كما مر (لا) يصرف (إلى بناء) نحو (مسجد و) لا إلى (كفن ميت وقضاء دينه).
(قوله: نحو مسجد) كبناء القناطر والسقايات وإصلاح الطرقات وكري الأنهار والحج والجهاد وكل ما لا تمليك فيه زيلعي.
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی