سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! کیا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے خریدا ہوا سامان زکوٰۃ کی مد میں مستحقین کو دیا جاسکتا ہے؟ شریعت مطہرہ کی روشنی میں رہنمائی فرما دیجیے۔
جواب: کریڈٹ کارڈ کے ذریعے خریدی گئی اشیاء اگر مستحق زکوۃ شخص کی ملکیت اور قبضے میں دیدی جائیں، تو اس سے زکوۃ ادا ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ کریڈٹ کارڈ کے معاہدے میں ایک سودی شق شامل ہوتی ہے کہ اگر وقت پر ادائیگی نہ کی گئی، تو جرمانہ دینا پڑے گا، جو کہ شرعا سود میں داخل ہے، اگرچہ مجبوری کی صورت میں کریڈٹ کارڈ کے استعمال کی گنجائش دی جاتی ہے، بشرطیکہ اسے جائز کاموں میں استعمال کیا جائے اور وقت پر ادائیگی کردی جائے، تاکہ سود لگنے کی نوبت نہ آئے، لیکن چونکہ اس کی بنیاد میں سودی معاہدے پر ایک طرح سے رضامندی پائی جاتی ہے، اس لئے اس پر توبہ و استغفار بھی لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (آل عمران، الایة: 130)
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا الرِّبَا أَضْعَافًا مُضَاعَفَةً وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَo
الدر المختار مع رد المحتار: (باب المصرف، 344/2، ط: سعید)
ویشترط أن یکون الصرف تملیکا لا إباحۃ
فلا یکفی فیہا الإطعام إلا بطریق التملیک
و فیه ایضا: (347/2- 348، ط: دار الفکر)
(و) لا إلى (غني) يملك قدر نصاب فارغ عن حاجته الأصلية من أي مال كان۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی