سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک ٹیچر کے اکاونٹ میں سکول کے فنڈ کی مد میں سرکاری روپے ہیں، جو کہ نصاب سے زیادہ ہیں، یہ روپے سرکار کے ہیں، اس میں ٹیچر کی کوئی ملکیت نہی ہے، اس پر سال گزرنے کے بعد زکوۃ کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں چونکہ آپ کے اکاؤنٹ میں موجود رقم آپ کی ذاتی ملکیت نہیں ہے، لہذا اس کی زکوۃ آپ پر واجب نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (فصل الشرائط اللتي ترجع الي المال، 9/2، ط: دار الكتب العلمية)
وأما الشرائط التي ترجع الي المال فمنها: الملك فلا تجب الزكاة في سوائم الوقف والخيل المسبلة لعدم الملك وهذا؛ لأن في الزكاة تمليكا والتمليك في غير الملك لا يتصور.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی