سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک اسٹیٹ ایجنٹ 22 لاکھ کا فلیٹ فروخت کرواتا ہے، لیکن مالک کو 20 لاکھ دیتا ہے، 2 لاکھ كے بارے میں مالک سے چھپاتا ہے اور دونوں پارٹیز سے بروکری كے پیسے الگ سے لیتا ہے، کیا اس کے لیے یہ 2 لاکھ کی کمائی جائز ہے ؟
جواب: صورت مسئولہ میں بروکر کے لیے گھر کے مالک سے چھپا کر دو لاکھ روپے زائد لینا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الدار قطنی: (424/3، ط: مؤسسۃ الرسالۃ)
عن أنس بن مالك ، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «لا يحل مال امرئ مسلم إلا بطيب نفسه»
الفتاوی الھندیۃ: (167/2، ط: دار الفکر)
لا يجوز لأحد من المسلمين أخذ مال أحد بغير سبب شرعي كذا في البحر الرائق.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی