عنوان:
کمپنی کا فیول کارڈ (Fuel Card) فروخت کرنا یا کسی کو استعمال کرنے کے لیے دینا(948-No)
سوال:
حضرت ! ایک کمپنی نے اپنے ایک ملازم کو فیول کارڈ (fuel card) اور گاڑی کی سہولت (announce) کی ہے، فیول کارڈ (fuel card) تو فوراً مل گیا، لیکن گاڑی ملنے میں کچھ مہینے لگیں گے، اگر ایک عزیز یہ پیشکش کرے کہ جب تک گاڑی نہیں مل جاتی،فیول کارڈ (fuel card) اسے دے دیا جائے اور اس کے عوض پیسے لے لیے جائیں تو یہ معاملہ جائز ہو گا یا اپنے بھائی وغیرہ کو بغیر کسی عوض کے دے سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ صورتِ مسئولہ میں "معیار" کمپنی کا معاہدہ (Agreement) ہے، جو وہ اپنے ملازم کو فیول کارڈ دیتے ھوئے کرتی ہے، اگر وہ اسے مالک بناکر دیتی ہے کہ جیسے مرضی خرچ کرے، تو اس کو اختیار ہے، چاہے اسے فروخت کرے یا کسی کو ھدیہ کرے۔
اور اگر اباحت (مباح) کے طور پر دیتی ہو، تو اس کا استعمال صرف اس کے لیے جائز ہوگا۔
باقی اگر کوئی معاھدہ تحریری یا قولی واضح نہ ہو، تو اس میں "عرف" کا اعتبار کیا جائے گا اور عرف یہ ہے کہ کمپنی اپنے ملازم کو جو سہولت دیتی ہے، وہ صرف اسی کے استعمال کے لیے دی جاتی ہے، اسے بیچنے یا دوسرے کو دینے کی اجازت نہیں ہوتی ہے، چنانچہ اس صورت میں جب کہ کوئی معاہدہ تحریری یا قولی نہ ہو، کسی کو یہ کارڈ فروخت کرنے یا بھائی وغیرہ کو استعمال میں دینے کی شرعاً اجازت نہیں ہے، لہذا بہتر یہ ہے کہ اپنے ذاتی استعمال کے علاوہ کوئی اگر اسے دوسرے استعمال میں لانا چاہے، تو کمپنی سے صراحتاً اس بارے میں دریافت کرلے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مجلۃ الاحکام: (230/1، ط: نور محمد)
كل يتصرف في ملكه كيفما شاء.
تبیین الحقائق: (83/5، ط: المطبعۃ الکبریٰ الامیریۃ)
أن المباح له ليس له أن يبيح لغيره
الاشباہ و النظائر: (243/1، ط: دار الکتب العلمیۃ)
لا يجوز التصرف في مال غيره بغير إذنه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Company ka fuel card farokht karna ya kisi ko istaimal karnay kay liey daina, istimaal, karne, ke, lie, dena,
Selling fuel card of company or lending it to someone for use, company fuel card, is it halal to give your company fuel card to someone else, misuse of company fuel card