عنوان: زکوٰۃ کس مال پر واجب ہوگی؟(9486-No)

سوال: محترم جناب مفتی صاحب! السلام علیکم، مجھے اپنےمال میں زکاۃ کے حوالے مسئلہ معلوم کرنا ہے، جس تفصیل یہ ہے: میرے پاس اس وقت گھر میں 53000 کیش موجود ہے، اور یہ رقم میں نے مختلف مراحل میں جمع کی تھی، جو تقریبا ایک لاکھ سے زائد ہوگئی تھی اور تین سال سے میں اس کی زکاۃ بھی ادا کررہا ہوں، اور پھر دو ماہ قبل یعنی فروری میں میری ملازمت ختم ہوئی، جس پر مجھے بہبود فنڈ کی مد میں ایک لاکھ نوے ہزار (190000) روپے ملے، جو میرے اکاونٹ میں موجود ہیں۔
اس کے علاوہ میں نے نومبر 2021 سے ایک جگہ ماہانہ تین ہزار روپے کی کمیٹی بھی ڈالی ہوئی ہے اور اس کی اب تک سات قسطیں یعنی 21000 روپے جمع کرواچکا ہوں اور کمیٹی اب تک وصول نہیں کی ہے۔
اس کے علاوہ ہماری ایک مطلقہ ہمشیرہ ہیں، جو ہمارے ساتھ ہی رہائش پذیر ہیں، بڑے بھائی ماہانہ ان کو کچھ خرچہ بھیجتے ہیں، جس میں سے انہوں نے میرے نام پر (مطلب میری شادی کے لئے) اگست ؁2020ء سے ماہانہ دس ہزار روپے کی ایک کمیٹی ڈالی ہے، جس کی اب تک وہ 20 قسطیں ادا کرچکیں ہیں اور یہ کمیٹی بھی اب تک نہیں کھلی ہے۔
اب مذکورہ بالا تفصیل کی رو سے میرے اوپر کتنی زکواۃ واجب ہے؟ برائے کرم جواب مرحمت فرما کر بندہ کو ممنون فرمائیں۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق سال پورا ہونے پر ترپین ہزار روپے، ایک لاکھ نوے ہزار روپے اور جو کیمٹی کی قسطیں ادا کرچکے ہیں، ان سب کی زکوٰۃ ادا کرنا ہوگی، باقی جو رقم آپ کے بھائی ہمشیرہ کے پاس بھیجتے ہیں، وہ چونکہ آپ کی ہمشیرہ کی رقم ہے، اس کی زکوٰۃ آپ پر نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (296/2، ط: دار الفکر)
باب زكاة المال أل فيه للمعهود في حديث «هاتوا ربع عشر أموالكم» فإن المراد به غير السائمة لأن زكاتها غير مقدرة به. (نصاب الذهب عشرون مثقالا والفضة مائتا درهم كل عشرة) دراهم ).....والمعتبر وزنهما أداء ووجوبا) لا قيمتهما.
(واللازم)مبتدأ (في مضروب كل) منهما (ومعموله ولو تبرا أو حليا مطلقا) مباح الاستعمال أو لا ولو للتجمل والنفقة؛ لأنهما خلقا أثمانا فيزكيهما كيف كانا (أو) في (عرض تجارة قيمته نصاب) الجملة صفة عرض وهو هنا ما ليس بنقد.

الھندیة: (179/1، ط: دار الفکر)
الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 548 May 19, 2022
zakat kis maal per / par wajib hogi

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.