عنوان: دشمن سے مقابلہ کی آرزو مت کرو الخ حدیث(950-No)

سوال: اے لوگو ! دشمن سے مقابلے کی آرزو مت کرو الخ، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

جواب: جی ہاں ! ذکر کردہ حدیث ان الفاظ کے ساتھ صحیح بخاری میں موجود ہے:
فَقَالَ: " أَيُّهَا النَّاسُ لَا تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ وَسَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ، فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا، وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلَالِ السُّيُوفِ الخ
(كتاب الجهاد والسير، باب لا تمنوا لقاء العدو)

ترجمہ :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا ”اے لوگو! دشمن سے لڑائی بھڑائی کی تمنا نہ کرو، بلکہ اللہ سے سلامتی مانگو، ہاں ! جب جنگ چھڑ جائے تو پھر صبر کئے رہو اور ڈٹ کر مقابلہ کرو اور جان لو کہ جنت تلواروں کے سائے میں ہے۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1042 Feb 27, 2019
dusham se muqablay ki aarzoo mat karo hadeeth hadees , Do not wish to face the enemy... hadith

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.