سوال:
حدیث سے سرحد پر پہرہ دینے کی فضیلت بتادیں۔
جواب: سرحد پر پہرہ دینے سے متعلق مسلم شریف میں ان الفاظ کے ساتھ حدیث موجود ہے:
عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ رَابَطَ يَوْمًا وَلَيْلَةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ، كَانَ لَهُ كَأَجْرِ صِيَامِ شَهْرٍ وَقِيَامِهِ، وَمَنْ مَاتَ مُرَابِطًا أُجْرِيَ لَهُ مِثْلُ ذَلِكَ مِنَ الْأَجْرِ، وَأُجْرِيَ عَلَيْهِ الرِّزْقُ، وَأَمِنَ مِنَ الْفَتَّانِ "
(صحیح مسلم، باب فضل الرباط فی سبیل اللہ)
ترجمہ:
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ایک دن اور ایک رات سرحد پر پہرہ دینا، ایک ماہ کے روزوں اور قیام سے بہتر ہے اور اگر ( پہرہ دینے والا ) انتقال کر گیا تو اس کا وہ عمل جو وہ کررہا تھا، ( آئندہ بھی ) جاری رہے گا، اس کے لیے اس کا رزق جاری کیا جائے گا اور وہ ( قبر میں سوالات کرکے ) امتحان لینے والے سے محفوظ رہے گا ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی