سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! بچے کا نام رکھنے کا کیا طریقہ ہے؟ براہ کرم رہنمائی فرمادیں۔
جواب: بچے کا نام رکھنے سے متعلق اسلامی تعلیمات درج ذیل ہیں:
1. بچے کا نام انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین، تابعین یا اولیاء اللہ کے ناموں میں سے کسی کے نام پر رکھا جائے، یا اس کے علاوہ کوئی اچھا معنی والا نام رکھا جائے۔
2. بچے کا نام پیدائش کے بعد کسی بھی دن رکھا جاسکتا ہے، البتہ مستحب یہ ہے کہ بچے کا نام پیدائش سے ساتویں دن رکھا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابي داؤد: (رقم الحدیث: 4955، ط: دار ابن حزم)
عن أبي الدرداء قال: قال: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: تُدعون یوم القیامة بأسمائکم وأسماء آبائکم فأحسنوا أسمائکم․
سنن النسائي: (کتاب العقیقة، رقم الحدیث: 4225)
عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كُلُّ غُلَامٍ رَهِينٌ بِعَقِيقَتِهِ تُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ سَابِعِهِ، وَيُحْلَقُ رَأْسُهُ وَيُسَمَّى.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی