سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں کوئٹہ کا رہائشی ہوں، اب میں نے کراچی میں گھر خریدا ہے، یہاں اب مستقل رہنے کا ارادہ ہے، لیکن اب تک میں کراچی منتقل نہیں ہوا ہوں، اب اگر میں پانچ دن کے لئے کراچی جاؤں، تو میں وہاں مسافر ہونگا یا مقیم؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
جواب: پوچھی گئی صورت میں آپ چونکہ ابھی تک کراچی منتقل نہیں ہوئے ہیں، اس لئے کراچی آپ کا وطن اصلی نہیں بنا، لہذا اگر آپ پندرہ دن سے کم وقت کے لئے کراچی جائیں گے، تو آپ مسافر شمار ہوں گے، اور آپ پر فرض نمازوں میں قصر کرنا واجب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (مطلب فی الوطن الاصلی و الاقامۃ، 586/1)
الوطن الاصلی ہو موطن ولادتہ او تاہلہ او توطنہ یبطل بمثلہ اذالم یبق لہ بالاول اہل فلو بقی لم یبطل بل یتم فیہما
المحیط البرھانی: (401/2)
’’ومن حکم الوطن الأصلي أن ینتقض بالوطن الأصلي؛ لأنه مثله والشيء ینتقض بما هومثله حتی إذا انتقل من البلد الذي تأهل به بأهله وعیاله وتوطن ببلدة أخری بأهله وعیاله لاتبقی البلدة المنتقل عنها وطناً له‘‘.
و فیہ ایضا: (388/2)
’’ولابد من معرفتها؛ لأن السفر یبطل بالإقامة، فنقول: أدنی مدة الإقامة عندناخمسة عشریوماً … وعندنا مالم ینو الإقامة خمسة عشر یوماً لایتم الصلاة‘‘…
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی