عنوان: عدت وفات میں بیوہ کا تنہائی دور کرنے یا دل بہلانے کے لیے اسکول جانے کا حکم(9678-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! بیوہ جوان خاتون ہیں، ان کے شوہر کا ابھی انتقال ہوا ہے، دو بیٹے باہر ملک پڑھنے گئے ہیں، وہ یہاں ایک اسلامی اسکول میں پڑھاتی ہیں، معاش کا کوئی مسئلہ نہیں، وہ عدت میں اسکول جانا چاہتی ہیں، تاکہ ڈپریشن سے بچ سکیں، کیونکہ یہاں وہ گھر میں تنہا ہیں، اس لیے وہ عدت کے دوران بھی اسکول جانا چاہتی ہیں، کیا وہ اسکول جاسکتی ہیں؟ جبکہ ان کا معاش کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

جواب: عدت وفات کے دوران عورت کیلئے بغیر کسی عذر شرعی کے گھر سے نکلنا (چاہے دن ہو یا رات)جائز نہیں، البتہ اگر کوئی شرعی ضرورت در پیش ہو، مثلاً سخت بیمار ہو، تو ڈاکٹر وغیرہ کو دکھانے کے لئے جاسکتی ہے، اسی طرح اگر عدت وفات میں بیٹھی ہوئی عورت کے پاس گزر بسر کے لیے کوئی انتظام نہ ہو، تو کسب معاش کی غرض سے دن کے وقت نکلنے کی گنجائش ہے، لیکن رات بہرحال گھر میں آکر گزارے۔
واضح رہے کہ محض تنہائی یا دل کا غم دور کرنے کے لیے بیوہ کا دوران عدت گھر سے نکلنا جائز نہیں ہے، البتہ بیوہ کو ڈپریشن سے بچانے اور تنہائی دور کرنے کے لیے اس کے محرم رشتہ داروں اور تعلق رکھنے والی عورتوں کو چاہیے کہ وہ کبھی کبھار بیوہ کے گھر جا کر اس کی دل جوئی کر لیں، شرعاََ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (536/3)
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه".

و فیه ایضاً: (180/5، ط: دار الکتاب)
ومعتدة موت تخرج في الجدیدین وتبیت أکثر اللیل في منزلہا؛ لأن نفقتہا علیہا فتحتاج للخروج

الفتاوی الھندیة: (الباب السابع عشر في النفقات، 557/1)
المعتدة عن الطلاق تستحق النفقة والسكنى كان الطلاق رجعياً أو بائناً، أو ثلاثاً حاملاً كانت المرأة، أو لم تكن، كذا في فتاوى قاضي خان‘‘.

البحر الرائق: (166/4، ط: دار المعرفة)
(قوله: ومعتدة الموت تخرج يوماً وبعض الليل ) لتكتسب لأجل قيام المعيشة؛ لأنه لا نفقة لها، حتى لو كان عندهاكفايتها صارتكالمطلقة؛ فلايحل لها أن تخرج لزيارة ولا لغيرها ليلاً ولا نهاراً. والحاصل: أن مدار الحل كون خروجها بسبب قيام شغل المعيشة، فيتقدر بقدره، فمتى انقضت حاجتها لايحل لها بعد ذلك صرف الزمان خارج بيتها، كذا في فتح القدير".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 790 Jul 18, 2022
idate / iddat e wafat me / mein tanhai door karne ya dil behlane k liye school jane / janey ka hokom /hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Iddat(Period of Waiting)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.