سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! جو لوگ حج کے لیے نہیں جاسکتے، وہ لوگ اگر اپنے گھروں میں بیٹھ کر ہی live خانہ کعبہ کو دیکھ کر دعا مانگے، تو کیا ان کی دعا قبول ہوجائے گی؟
جواب: مسجدِ حرام میں حاضر ہوکر خانہ کعبہ کا مشاہدہ کرکے دعا کرنا اورحرم كے علاوه كسی اور جگہ (مثلا پاکستان وغیرہ میں) اسکرین پر لائیو خانہ کعبہ دیکھ کر دعا کرنے کی فضیلت یکساں نہیں ہے۔
تاہم مومن کی شان یہ ہونی چاہیے کہ ہر وقت اللہ تعالیٰ سے دل ہی دل میں دعا میں مشغول رہے، دعا کے اول و آخر میں درود شریف پڑھنے سے اس کی قبولیت کی زیادہ امید ہوتی ہے، نیز اسکرین پر لائیو خانہ کعبہ دیکھنے سے بھی دل میں ایک خاص والہانہ کیفیت اور رقتِ قلبی پیدا ہوتی ہے، اور جو دعا خاص کیفیت میں دل سے نکلتی ہے، وہ یقیناً اثر رکھتی ہے، اور اس کی قبولیت کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الكريم: (البقرة، الاية: 125)
وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى....الخ
رد المحتار: (492/2، ط: الحلبي)
قال في البحر: ولم يذكر في المتون الدعاء عند مشاهدة البيت، وهي غفلة عما لا يغفل عنه فإنه عندها مستجاب ومحمد - رحمه الله تعالى - لم يعين في الأصل لمشاهد الحج شيئا من الدعوات لأن التوقيت يذهب بالرقة وإن تبرك بالمنقول منها فحسن كذا في الهداية. وفي فتح: ومن أهم الأدعية طلب الجنة بلا حساب والصلاة على النبي - صلى الله عليه وسلم - هنا من أهم الأذكار كما ذكره الحلبي في مناسكه. اه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی