سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ہمارے گھر میں کچھ بلیاں ہیں، جنہوں نے بہت زیادہ تنگ کیا ہوا ہے، ہر چیز میں منہ مارتی ہیں، گھر میں کارپیٹ پر جگہ جگہ پاخانہ کردیتی ہیں، اس لیے ہم نے کمرے اور کچن بند کرکے رکھنا شروع کردیا، لیکن بچے دروازہ کھول دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بلیاں گھر میں گند کردیتی ہیں، تنگ آکر ہم نے بلیوں کو ایک بوری میں بند کیا اور دور جاکر کہیں چھوڑ دیا، لیکن ان میں سے ایک بلی مر گئی، حالانکہ بوری میں ہم نے ہوا کے لیے سوراخ کیا تھا، مارنے کا بالکل ارادہ نہیں تھا، کیا ہمیں اس کا گناہ ہوگا؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
جواب: یاد رہے کہ بلا وجہ بلی کو مارنا یا تکلیف دینا جائز نہیں ہے، بلکہ گناہ کا کام ہے، البتہ اگر بلی موذی بن جائے، تو اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کوئی مناسب تدبیر کرنا جائز ہے۔
سوال میں پوچھی گئی صورت میں چونکہ آپ کا مقصد بلی کو مارنا نہیں تھا، اور نہ ہی آپ نے ایسا کوئی قدم اٹھایا ہے، اس لئے آپ پر کوئی گناہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوي الهندیة: (361/5، ط: دار الفکر)
الهرة إذا كانت مؤذيةً لا تضرب ولا تعرك أذنها بل تذبح بسكين حادٍّ، كذا في الوجيز للكردري۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی