سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ایک مسجد کے امام صاحب نے اپنی آگے کی تعلیم مکمل کرنے کے لیے مسجد کمیٹی کو ایک سال کے لیے عارضی چھٹی کی درخواست دی تھی، مسجد کمیٹی نے ان کی ایک سال کی عارضی چھٹی کی درخواست منظور کرنے کے بعد دوسرے شخص کو ایک سال کے لیے مسجد کا امام مقرر کرلیا، اور اس امام صاحب کو بتایا گیا کہ آپ کو صرف ایک سال کے لیے امامت کرنے کی ذمہ داری دی جارہی ہے، اس کے لیے انہیں مسجد کمیٹی نے باقاعدہ تنخواہ بھی طے کی، جو انہیں دو ماہ سے دی جارہی ہے، اب کسی وجہ سے پرانے امام صاحب واپس آگئے ہیں اور دوبارہ امامت کرنا چاہتے ہیں، مسجد کمیٹی نے نئے امام صاحب کو ایک سال کے لیے ہی رکھا تھا، ابھی انہیں صرف دو ماہ ہی ہوئے ہیں، اس مسئلہ میں شریعت کا کیا حکم ہوگا؟ کیا نئے امام صاحب کو اس ذمہ داری سے ہٹا کر پرانے امام صاحب کو دوبارہ یہ ذمہ داری دی جاسکتی ہے، اس کے لیے کیا طریقہ کار ہوگا؟ اس کی رہنمائی فرمائیں۔
جواب: صورت مسئولہ میں چونکہ نئے امام صاحب کے ساتھ ایک سال تک امامت کا ایگریمنٹ (Contract) کیا گیا ہے، لہذا اس ایگریمنٹ کی پاسداری کرنا فریقین (امام مسجد اور انتظامیہ) کے ذمے لازم ہے، البتہ اگر موجودہ امام صاحب بغیر کسی دباؤ کے سابقہ امام صاحب کے لیے ازخود رضاکارانہ طور پر یہ عہدہ چھوڑ دیں، تو سابقہ امام صاحب کو دوبارہ یہ ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (التوبة، الاية: 4)
فَأَتِمُّوا إِلَيْهِمْ عَهْدَهُمْ إِلَى مُدَّتِهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَo
و قوله تعالی: (الإسراء، الاية: 43)
وَأَوۡفُواْ بِٱلۡعَهۡدِۖ إِنَّ ٱلۡعَهۡدَ كَانَ مَسُۡٔولٗاo
السنن الکبریٰ للبیهقي: (باب الوفاء بالعهد اذا کان، رقم الحديث: 19324)
عَنْ أَنَسٍ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : خَطَبَنَا رَسُولُ اللّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:لاَ إِيمَانَ لِمَنْ لاَ أَمَانَةَ لَهُ، وَلاَ دِينَ لِمَنْ لاَ عَهْدَ لَهُ".
واللہ تعالى أعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی