عنوان: شوہر، بیٹا، بیٹی اور والدین کے درمیان میراث کی تقسیم(9821-No)

سوال: والدین نے جہیز کے موقع پر اپنی بیٹی کو جو سونا وغیرہ دیا ہو تو بیٹی کے انتقال کے بعد اس سونے میں والدین اور بہن بھائیوں کا بھی حصہ ہوگا؟ حالانکہ اس عورت کا شوہر اور بچے بھی ہیں۔

جواب: پوچھی گئی صورت میں مرحومہ کی متروکہ تمام جائیداد، اموال، سونا وغیرہ مرحومہ کے شوہر، بیٹے، بیٹی اور والدین کے درمیان شریعت کے میراث کے قانون کے مطابق تقسیم ہوں گے، اور اس صورت میں مرحومہ کے بہن بھائیوں کو مرحومہ بہن کی میراث میں سے کچھ نہیں ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ....الخ

و قوله تعالي: (النساء، الایة:11)
وَلِاَبَوَيْهِ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَکَ اِنْ کَانَ لَهُ وَلَدٌ....الخ

و قوله تعالي: (النساء، الایة: 12)
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ....الخ

الھندیة: (450/6، ط: دار الفکر)
ويسقط الإخوة والأخوات بالابن وابن الابن وإن سفل وبالأب بالاتفاق.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 348 Sep 21, 2022
shohar / khawand, beta,beti or waldein k / kay darmian / darmyan meras ki taqseem.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.