سوال:
ایک ایسی ایپ ہے جس پر اکاؤنٹ بنانے پر تین ہزار دینے ہوتے ہیں، اگر اسی اکاؤنٹ سے 2 بندوں کو invite کرکے اکاؤنٹ بنادیں تو وہی تین ہزار واپس مل جاتے ہیں، بلکہ آگے ہر اکاؤنٹ پر کبھی پانچ ڈالر تو کبھی دس ڈالر دیتے ہیں۔
خلاصہ یہ کہ بس شروع میں تین ہزار جمع کروائیں اسکے بعد ہر اکاؤنٹ پر کچھ نہ کچھ ضرور رقم ملے گی، یہ رقم صرف ایک کو نہیں بلکہ جتنے لوگ جڑتے جائیں گے سب کو ملے گی۔ کیا اس طرح کی earning جائز ہے؟
جواب: مذکورہ طریقہ کار میں درج ذیل خرابیاں ہیں، جن کی بنا پر ایسے طریقے سے کمائی کرنا شرعا درست نہیں:
۱) بغیر عمل کے اجرت کا ملنا۔ تفصیل اس کی یہ ہے کہ کسی کے انوائیٹ (invite)کرنے کی صورت میں بننے والا ممبر جب آگے ممبر بناتا ہے، تو اس میں پہلے والے شخص کو بھی کچھ نہ کچھ کمیشن ملتا ہے، حالانکہ اس میں اس کا کوئی عمل نہیں ہوتا جس کی وجہ سے وہ اجرت (کمیشن) کا مستحق ہوسکے۔
۲)اکاؤنٹ بنانے پر دی جانے والی رقم در حقیقت نیٹ ورکنگ کا حق خریدنے کا عوض ہوتی ہے، حالانکہ یہ ایسا حق ہے جس کی بیع جائز نہیں۔
۳) غرر و قمار یعنی دھوکے اور جوے کا ہونا۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ ایسے کاروبار میں لوگ نیٹ ورکنگ (یعنی زیادہ سے زیادہ ممبر بنانے) کے مقصد سے شامل ہوتے ہیں، اور یہ ایسا کام ہے جس کا ہونا نہ ہونا دونوں پہلو ممکن ہوتے ہیں کہ اگر ممبر بن گئے تو نفع ہوجائے گا، اور ممبر نہ بننے کی صورت میں اپنی لگائی گئی رقم بھی جائے گی۔
خلاصہ یہ کہ نیٹ ورک مارکیٹنگ یا ملٹی لیول مارکیٹنگ کے نام سے رائج کاروبار کی مذکورہ صورت اوپر ذکر کردہ خرابیوں کی بنا پر درست نہیں، لہذا اس کو اختیار کرنا یا اس کا حصہ بننا شرعا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (4/6، ط: دار الفکر)
(ھی) لغۃ اسم للاجرۃ وھو ما یستحق علی عمل الخیر ولذا یدعی بہ، یقال اعظم اللہ اجرک. وشرعا (تملیک نفع) مقصود من العین (بعوض).
(قولہ مقصود من العین) ای فی الشرع و نظر العقلاء.
مجلۃ الاحکام العدلیۃ: (16/1، ط: نور محمد)
المادۃ 3: العبرۃ فی العقود للمقاصد و المعانی لا للالفاظ و المبانی.
فقہ البیوع: (339/1، ط: مکتبہ معارف القرآن)
الغرر لا یخلو من احد الاحوال الثلاثۃ الآتیۃ:
۔۔۔ الثالث: ان یکون فیہ معنی تعلیق التملیک علی الخطر، کما فی القمار.
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی