عنوان: اسلام میں دوعیدوں کا تصوّر (9859-No)

سوال: کیا اسلام نے صرف دو عیدیں یعنی عید الفطر اور عید الاضحی منانے کی اجازت دی ہے اور کیا ان دونوں عیدوں کا کتبِ احادیث میں کہیں نام مذکور ہے؟ نیز کیا کسی حدیث میں یہ ذکر ہے کہ عید الفطر اور عید الاضحی کے علاوہ کوئی بھی عید منانا جائز نہیں ہے؟

جواب: احادیثِ مبارکہ میں دو عیدوں کا تذکرہ واضح طور پرموجود ہے، جبکہ کسی تیسری عید کا کوئی ثبوت احادیث میں نہیں ملتا ہے، چنانچہ حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ حضور اکرم ﷺ جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو مدینہ والوں کے دو مخصوص دن تھے، جن میں وہ کھیلا کرتے تھے، حضور اکرمﷺ نے ان دو دنوں کے بارے میں استفسار فرمایا کہ ان دو دنوں کی بنیاد کیا ہے؟ مدینہ والوں نے بتایا کہ ہم زمانہ جاہلیت میں بھی ان دو دنوں میں کھیلتے تھے تو حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: اب اللہ تعالیٰ نے دونوں دنوں کے بدلے میں ان سے بہتر دو دن عطا فرمائے ہیں، اور وہ یوم الاضحیٰ (قربانی والا دن) اور یوم الفطر(روزوں سے فارغ ہونے والا دن) ہے۔" (سنن أبو داود،حدیث نمبر: 1134)
یہاں صرف ایک حدیثِ مبارکہ لکھی گئی ہے، اس کے علاوہ حدیث اور فقہ کی تمام کتابوں میں صرف دو ہی عیدوں کا تذکرہ ہے، حضراتِ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین اور تابعین کے زمانے میں بھی یہی دو عیدیں تھیں، تیسری کسی عید کا تصور نہ تھا، اس لیے یہ دو عیدیں ہی دین کا حصہ ہیں، دو عیدوں کے علاوہ کسی دن کو دین کا حصہ سمجھ کر بطورِ عید منانا درست نہیں ہے۔
جہاں تک مروَّجہ عید میلاد النبی ﷺ کا تعلق ہے تو بلاشبہ حضورﷺ کی ولادت باسعادت ایک عظیم واقعہ اور انسانیت پر ایک عظیم نعمت ہے، جس پر خوشی منانا فی نفسہٖ جائز ہے، لیکن خوشی منانےمیں وہی طریقہ اختیار کرنا چاہیے جو رسول اللہ ﷺ کی سنت کے مطابق ہو اور جس پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین اور تابعین نے عمل کیا ہو، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ خود حضور ﷺ اور پھر صحابہ اور تابعین نے کبھی اس دن کو بطورِ عید نہیں منایا، لہٰذا مروَّجہ عید میلاد النبی ﷺ کو دین کا حصہ سمجھ کر منانا اور اس میں شرکت نہ کرنے والوں کو ملامت کرنا یا گستاخِ رسول سمجھنا، یہ سب امور بدعت اور دین میں غلو ہے جن کو ترک کرنا ضروری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن أبي داود: (باب صلاة العيدين، رقم الحديث: 1134، ط: دار الرسالة العالمية)

حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن حميد عن أنس، قال: قدم رسول الله - صلى الله عليه وسلم - المدينة ولهم يومان يلعبون فيهما، فقال: "ما هذان اليومان؟ " قالوا: كنا نلعب فيهما في الجاهلية، فقال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: "إن الله قد أبدلكم بهما خيرا منهما: يوم الأضحى، ويوم الفطر".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1445 Oct 12, 2022
kia islam me / mein sirf doo / two eido ka taswur hay?doo /two din k ilawa kisi din eid manana mamno hay?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.