سوال:
مسئلہ یہ معلوم کرنا تھا کہ والد کا انتقال ہو گیا ان کی وراثت میں سے سب کو حصہ ملا، بیٹوں کو دو گناہ، بیٹیوں کو ایک گناہ اور والدہ کو جو ان کا حصہ تھا وہ ملا، اب والدہ کا بھی انتقال ہو گیا ہے، والدہ کے جو پیسے ہیں اس میں سے بھی کیا بیٹوں کو دو حصے اور بیٹیوں کو ایک حصہ ملے گا یا سب میں برابر تقسیم ہوں گے؟
جواب: واضح رہے کہ جس طرح والد کی میراث میں بیٹے کے دو حصے اور بیٹی کا ایک حصہ ہوتا ہے، اسی طرح والدہ کی میراث میں بھی بیٹے کے دو حصے اور بیٹی کا ایک حصہ ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ .... الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی