سوال:
اگر مقتدی امام کے ساتھ سجدہ سہو کا سلام نہ پھیر سکے اور بغیر سلام پھیرے ہی امام کے ساتھ سجدہ میں چلا جائے تو کیا اس مقتدی کا سجدہ سہو اور نماز درست ہوجائے گی؟
جواب: اگر سجدہ سہو کرتے ہوئے مقتدی نے امام کے ساتھ سلام نہیں پھیرا اور دو سجدے کرلیے تو اگرچہ ایسا کرنا مکروہ تنزیہی ہے البتہ نماز ادا ہوگئی، دوبارہ نماز دہرانے کی یا سجدہ سہو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح: (463/1، ط: دارالکتب العلمیة)
"فإن سجد قبل السلام كره تنزيها" ولايعيده لأنه مجتهد فيه فكان جائزاً‘‘.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی