عنوان: شوہر کی اجازت کے بغیر بیرونِ ملک ہجرت کرنا(9926-No)

سوال: ایک خاتون 10 سال پہلے اپنے بچوں کیساتھ ہمسایہ ملک سے پاکستان منتقل ہو گئیں تھیں، اس دوران ان کے شوہر پاکستان ان سے ملنے آتے تھے خاتون نے پشاور میں اقوام متحدہ کے دفتر کے ذریعے پناہ گزین کے طور پر آسٹریلیا میں پناہ کی درخواست دے دی، ایک ڈیڑھ سال بعد ان کی درخواست قبول ہوئی اور وہ اپنے بچوں سمیت شوہر کی اجازت کے بغیر آسٹریلیا آگئیں۔
یہاں آنے کا مقصد بچوں کی اچھی زندگی اور غربت سے بچنا تھا جبکہ ان کے شوہر کا کہنا تھا کہ ہمیں مسلمان ملک چھوڑ کر کافر ملک نہیں جانا چاہئے اور شوہر بیوی کے اس طرح چلے جانے سے نا خوش تھے، اس دس سال کے عرصہ میں ان کے بچے بڑے ہو گئے ہیں اور اسلام سے بھی دور جا چکے ہیں اور انتہائی فحش زندگی گزار رہے ہیں، وہ اب آسٹریلیا آنے کے اپنے فیصلے پر پچھتا رہی ہیں اور انتہائی دکھ ہے کہ بچوں کی آخرت برباد ہو گئی، اب وہ واپس اپنے ملک جانا چاہتی ہیں مگر ڈر ہے کہ وہاں شوہر ان پہ مقدمہ نہ چلا دے اور عدالت سے انہیں کوئی سخت سزا نہ ہو جائے، اس سلسلے میں وہ یہ جاننا چاہتی ہیں کہ اپنے بچوں کو لیکر شوہر کی مخالفت کے باوجود آسٹریلیا آکر انہوں نے شرعی لحاظ سے کیا کوئی بہت بڑا جرم کیا ہے؟ حالانکہ یہ سب انہوں نے اپنی اولاد کے اچھے مستقبل کی خاطر کیا تھا، اگر اس بد اعمالی کی شریعت میں کوئی سزا ہے تو کوئی توبہ یا رجوع کا طریقہ بتا دیں۔

جواب: یاد رہے کہ نکاح میاں بیوی کے درمیان ایک عقد ہے، جس میں عورت شوہر کی بالادستی تسلیم کرتے ہوئے اپنے آپ کو شوہر کے حوالے کردیتی ہے، اس لئے نکاح کے بعد عورت کے لئے شوہر کی اجازت کے بغیر سفر کرنا شرعاً ممنوع ہے، اسی طرح عورت کے لئے بغیر محرم کے شرعی مسافت کے بقدر سفر کرنا بھی شرعا ممنوع ہے، اس کے ساتھ ساتھ بدون شدید مجبوری اسلامی ملک کو چھوڑ کر دارالکفر کو اپنا اور بچوں کا ٹھکانہ بنانا بھی کسی صورت مناسب نہیں ہے، اس سے بچوں کی تعلیم و تربیت اور اخلاقی اقدار میں جو بگاڑ پیدا ہوتا ہے، اس کی تلافی تقریباً ناممکن ہوتی ہے۔
سوال میں پوچھی گئی صورت میں مذکورہ خاتون جہاں ایک طرف شرعی قوانین کی پامالی کی مرتکب ہوئی ہیں، وہیں انہوں نے اپنے شوہر کے بنیادی حقوق بھی تلف کیے ہیں، اس پر خاتون کو شوہر سے بھی معافی مانگی چاہئے اور الله تعالى کے حضور بھی سچی توبہ کرنی چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: سورۃ النساء، رقم الآیۃ: 34
اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّ بِمَاۤ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْؕ-

شرح معانی الآثار: (114/2، ط: عالم الکتب)
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يحل لامرأة أن تسافر مسيرة ثلاثة أيام إلا مع رجل يحرم عليها نكاحه»

رد المحتار: (603/3، ط: سعید)
والذی ینبغی تحریرہ، ان یکون لہ منعھا عن کل عمل یؤدی الی تنقیص حقہ، او ضررہ، او الی خروجہا عن بیتہ،

و فیه ایضاً: (600/3، ط: سعید)
"في التتارخانية أن للزوج منعها عما يوجب خللا في حقه."

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 464 Nov 10, 2022
shohar / khawand ki ijazat k baghair berone mulk hijrat karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.