عنوان: بائنانس (binance) ایپ کے ذریعے کاروبار کرنے کا حکم(9930-No)

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ binance ایک آنلائن کاروبار ہے، جس میں آپ اپنے کچھ پیسے جمع کر دیتے ہیں جو کہ کچھ عرصہ بعد آپ کو مل جاتے ہیں، کرنا بس یہی ہوتا ہے کہ اس کمپنی کے پروڈکٹس کو شیر کرتے جائیں جس کے آپ کو پیسے ملتے ہیں۔ کیا یہ کاروبار جائز ہے؟

جواب: ہماری معلومات کی حد تک بائنانس (binance) نامی ایپ کے ذریعے مختلف ورچوئیل کرنسیوں مثلاً بٹ کوئٹ اور کرپٹو کرنسی وغیرہ کی خرید و فروخت کی جاتی ہے، کریپٹو کرنسی (Crypto Currency) چونکہ کرنسی کی ایک جدید اور ڈیجیٹل شکل ہے، جس کی حقیقیت ابھی مکمل طور پر واضح نہیں ہوئی ہے، اس سلسلے میں علماء کرام کا فنی اور فقہی لحاظ سے غور وفکر جاری ہے اور یہ معاملہ تاحال مشتبہ اور زیر تحقیق ہے، اس لئے فی الحال اس کے ذریعے معاملات اور لین دین کرنے سے احتیاط کرنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 2051، ط: دار الکتب العلمیۃ)
عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " الْحَلَالُ بَيِّنٌ، وَالْحَرَامُ بَيِّنٌ، وَبَيْنَهُمَا أُمُورٌ مُشْتَبِهَةٌ، فَمَنْ تَرَكَ مَا شُبِّهَ عَلَيْهِ مِنَ الْإِثْمِ كَانَ لِمَا اسْتَبَانَ أَتْرَكَ، وَمَنِ اجْتَرَأَ عَلَى مَا يَشُكُّ فِيهِ مِنَ الْإِثْمِ أَوْشَكَ أَنْ يُوَاقِعَ مَا اسْتَبَانَ، وَالْمَعَاصِي حِمَى اللَّهِ، مَنْ يَرْتَعْ حَوْلَ الْحِمَى يُوشِكْ أَنْ يُوَاقِعَهُ "

البناية شرح الهداية: (106/4، دار الكتب العلمية)
عن ابن عمر - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - عن النبي - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قال: «الحلال بين والحرام بين، ودع ما يريبك إلى ما لا يريبك» . انتهى قوله ما يريبك من رابه ريباً شككه، والريبة الشك والتهمة أي دع ما يشكك ويحصل فيك الريبة وهي في الأصل قلق النفس [......] سكنت واطمأنت.

و اللہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2205 Nov 13, 2022
binance aap k zarye karobar / business karne ka hokom /hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.