عنوان: کیا بیوی کو حج یا عمرہ کرانا شوہر کی ذمہ داری ہے؟ (9952-No)

سوال: کیا کوئی عورت حج اور عمرہ پر جانے کے لیے اپنے خاوند سے کوئی رقم مانگ سکتی ہے یا عمرہ پر جانے کی ضد کر سکتی ہے جبکہ عورت نہ کماتی ہو اور نہ اس کے پاس پیسے ہوں، اس کا سارہ نان نفقہ خاوند ہی اٹھاتا ہو۔ برائے مہربانی اس بارے میں شریعت کے حکم سے آگاہ کیجئے۔

جواب: بیوی کو حج یا عمرہ کرانا نان و نفقہ کی طرح شوہر پر لازم نہیں ہے، لہٰذا بیوی اس کے لیے ضد نہیں کرسکتی، البتہ اگر شوہر اپنی رقم سے بیوی کو عمرہ یا حج کرادے تو یہ اس کی طرف سے تبرع اور احسان ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (571/3، ط: الحلبي)

‌‌باب النفقة: هي لغة: ما ينفقه الإنسان على عياله، وشرعا: (هي الطعام والكسوة والسكنى) وعرفا هي: الطعام (ونفقة الغير تجب على الغير بأسباب ثلاثة: زوجية، وقرابة، وملك) ... إلخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 731 Nov 20, 2022
kia biwi ko haj ya umrah karana shohar / khawand ki zime dari / zimay dari hay?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.