سوال:
ایک عورت کا انتقال ہوا،اس کے ورثاء میں صرف تین بہنیں اور دو بھائی زندہ ہیں، مرحومہ کا کل ترکہ پانچ لاکھ نواسی ہزار سات سو پچاس (589750) روبے ہے، اس رقم کی تقسیم کا کیا طریقہ کار ہوگا؟
جواب: مرحومہ کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو سات (7) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک کو دو (2) اور تینوں بہنوں میں سے ہر ایک کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کی رو سے پانچ لاکھ نواسی ہزار سات سو پچاس (589750) روپوں میں سے ہر ایک بھائی کو ایک لاکھ ارسٹھ ہزار پانچ سو (168500) اور ہر ایک بہن کو چوراسی ہزار دو سو پچاس (84250) روپے ملیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایة: 176)
وَإِن كَانُواْ إِخْوَةً رِّجَالاً وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ... الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی